عزت اور دولت
تحریر: افضل احمد ملک
پیسہ سب کچھ نہیں، مگر ہر چیز کے لیے شرط ہے،
زندگی کی ہر خوشی، اِسی سے منسوب ایک حقیقت ہے۔
بِن پیسے نہ عزت، نہ رشتے قائم رہتے ہیں،
کردار کی باتیں بس کتابوں میں رہتے ہیں۔
جو کمائے، وہی سردار کہلاتا ہے،
جو نہ کمائے، وہ تو ٹھوکر میں آتا ہے۔
بل ہوں یا کھانا، یا بچوں کی تعلیم،
سب کچھ خریدتا ہے، یہ نوٹوں کا نظامِ عظیم۔
رشتے بھی بدل جاتے ہیں پیسے کی چمک سے،
خون کے رشتے بھی روٹھتے ہیں غربت کی جھلک سے۔
محنت کر، کچھ کر، یہ وقت ہے سنوارنے کا،
پیسہ کما، تاکہ حق ملے جینے اور نکھارنے کا۔
اگر نہ کمائے، تو کوئی پوچھے گا نہیں،
خالی ہاتھ انسان، یہاں جیتے گا نہیں۔
تو سیکھ لے کمانا، یہی وقت کا پیغام ہے،
پیسہ نہیں سب کچھ، مگر یہ سب کے کام ہے۔
– افضؔل احمد ملک